جو کچھ ہو رہا ہے اس کا اندازہ ہوشمندوں کو تھا اور جو کچھ نوشتہ دیوار ہے اُسے بھانپنے کے لیے کسی بھی سائنس کی ضرورت نہیں,
پہلی بار ہے
کہ ملک کی
گیارہ چھوٹی بڑی
جماعتیں ایک بیانیے
پر کھڑی ہیں۔
سندھ کی اکثریتی
جماعت پیپلز پارٹی،
پنجاب کی بڑی
جماعت ن لیگ،
خیبر پختونخواہ کی
بڑی جماعت جمعیت،
عوامی نیشنل پارٹی
اور یہاں تک
کہ کم عرصے
میں نوجوانوں میں
جلد جگہ بنانے
والی پشتون تحفظ
تحریک، بلوچستان میں
پختونخواہ ملی عوامی
جماعت، نیشنل پارٹی
اور دیگر قوم
پرست جماعتیں ایک
چھتری تلے آ
کھڑی ہوئیں ہیں,
یہ بھی پہلی
بار ہے کہ
یہ جماعتیں نا
صرف اکھٹی ہوئیں
ہیں بلکہ ان
کا بیانیہ بھی
ایک ہے۔ یہ
بھی کہ بیانیہ
حکومت مخالف ہر
گز نہیں ہے۔
یہی وہ اطمینان
ہے جو حکومتی
صفوں میں بدرجہ
اتم موجود ہے,سیاست کے کھلاڑی
اپنی اپنی اننگ
کی تیاریوں میں
ہیں۔ رنگ میں
اترنے سے قبل
دونوں اطراف دشمن
کو للکارا جا
رہا ہے، اور
اس بار کھلائے
جانے والے کھانے
اور پلائی جانے
والی چائے تک
زیر بحث آ
گئی ہے,
بات یہاں تک
آ پہنچی ہے
کہ لال حویلی
کے شیخ صاحب
مدد کو نکلے
ہیں لیکن وزیراعظم
خاموش۔ وزیراعظم مطمئن
بھی ہیں اور
بے فکر بھی
اور ہوں بھی
کیوں نہ, آخر
اُن کے پیچھے
کھڑے ادارے اُن
کے محافظ ہیں,
0 Comments